آسٹریلیا کی ایک عدالت میں مگرمچھوں کے مشہور برطانوی ماہر نے جانوروں سے سیکس کرنے سمیت 60 الزامات میں اعتراف جرم کیا ہے۔
عدالت میں بتایا گیا کہ ایڈم برٹن نے درجنوں کتوں سے تشدد کرتے ہوئے ویڈیوز بھی بنائیں۔ ان کتوں میں سے اکثریت اس تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔
اس کے بعد ایڈم برٹن یہ ویڈیوز آن لائن نشر کر دیا کرتے تھے جہاں سے وہ بچوں سے بدسلوکی کا مواد بھی حاصل کیا کرتے۔
ایڈم برٹن ایک مشہور ماہر حیاتیات ہیں جنھوں نے بی بی سی اور نیشنل جیوگرافک کے ساتھ کام کیا ہے۔ ان کے اعتراف جرم کے بعد سزا سنائی جائے گی۔
ناردرن ٹیریٹری سپریم کورٹ میں سوموار کے دن سماعت کے دوران استغاثہ نے ان کے خلاف مقدمہ پیش کیا۔
ایڈم برٹن کے جرائم کی زیادہ تر تفصیلات اتنی پریشان کن ہیں کہ ان کو شائع نہیں کیا جا سکتا۔ یہ جرائم اتنے بھیانک ہیں کہ عدالت میں سماعت کرنے والے جج نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ کمرہ عدالت سے باہر چلے جائیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس مائیکل گرانٹ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ مقدمے کے حقائق ’نفسیاتی جھٹکا‘ لگا سکتے ہیں جس کے بعد انھوں نے غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے سکیورٹی افسران اور جونیئر عدالتی حکام کو باہر جانے کی اجازت دی۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ایڈم برٹن سنہ 2014 سے جانوروں میں اذیت پسندانہ جنسی دلچسپی رکھتے تھے اور اپنے پالتو جانوروں کے ساتھ ساتھ انھوں نے کتوں کے مالکان کو بھی چالاکی سے اپنے پالتو جانور ان کے حوالے کرنے پر قائل کیا۔
عدالت میں بتایا گیا کہ ایڈم برٹن ایک آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے لوگوں کو تلاش کرتے جو سفری یا کام کی وجوہات کی بنا پر اپنے پالتو جانور کسی کے حوالے کرنے کے خواہشمند ہوتے اور پھر ان سے تعلق قائم کرنے کے بعد ان کے جانور لے لیتے۔
جب یہ افراد اپنے پرانے پالتو جانور کے بارے میں ایڈم سے رابطہ کرتے تو ان کو پرانی تصاویر بھیج دی جاتیں اور ’جھوٹی کہانیاں‘ سنائی جاتیں۔
حقیقت میں ایڈم برٹن ان جانوروں کو جنسی اذیت کا نشانہ بناتے جس کے لیے انھوں نے ریکارڈنگ آلات سے بھرپور ایک کنٹینر رکھا ہوا تھا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ایڈم نے اس کنٹینر کو ’ٹارچر روم‘ کا نام دیا ہوا تھا جہاں سے ریکارڈ ہونے والی جرائم کی ویڈیوز وہ فرضی ناموں سے آن لائن شائع کر دیا کرتے۔
ایک ایسی ہی ویڈیو پولیس تک پہنچائی گئی جس نے اپریل 2022 میں ان کو گرفتار کر لیا۔ عدالت میں بتایا گیا کہ ایڈم نے گرفتاری سے قبل 18 ماہ میں 42 کتوں کو جنسی اذیت کا نشانہ بنایا جن میں سے 39 ہلاک ہو گئے۔
ایڈم برٹن کو گرفتاری کے بعد سے ریمانڈ کے تحت حراست میں رکھا گیا اور اب دسمبر میں انھیں سزا سنائے جانے کے موقع پر ہی عدالت لایا جائے گا۔
یارک شائر میں پیدا ہونے والے ایڈم برٹن 20 سال قبل برطانیہ سے آسٹریلیا منتقل ہوئے جہاں انھوں نے مگرمچھوں پر کام شروع کیا۔
حیاتیات میں پی ایچ ڈی کی مدد سے ایڈم نے اپنی مہارت سے ایک عالمی شہرت قائم کی۔ وہ چارلس ڈارون یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے اور ایک بار اپنی پراپرٹی پر مشہور برطانوی ماہر حیاتیات اور براڈ کاسٹر ڈیوڈ ایٹن بورو کی سیریز کی شوٹنگ کے موقع پر ان کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔