ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے انڈیا آنے والی پاکستانی ٹیم نے سنیچر کو حیدر آباد میں سیر و تفریح کی اور ایک ریسٹورنٹ میں کھانے کا لطف اٹھایا۔ ٹیم نے اتوار کو تین گھنٹے تک پریکٹس بھی کی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ٹیم ایک ریسٹورنٹ میں کھانے سے لطف اندوز ہوتی نظر آ رہی ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم سنیچر کو رات کے کھانے کے لیے اپنے ہوٹل سے چالیس کلومیٹر دور گولکنڈہ ریزورٹ میں واقع ’جیول آف نظام‘ ریستوران پہنچی۔
پاکستانی ٹیم نے اس ریزورٹ میں ڈنر کے لیے پہلے ہی بکنگ کر رکھی تھی۔ ریستوران میں ٹیم کے لیے خصوصی مینو تیار کیا گیا تھا۔
ٹیم کے ڈنر کے دوران موجود ریزورٹ کے منیجر رمیش کمار نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو ’سکندری ران‘ سب سے زیادہ پسند آئی ہے۔ ’یہ ایک خاص ڈش ہے جس میں چھوٹے دنبے کی پوری ٹانگ کھانے کے لیے پیش کی جاتی ہے۔‘
رمیش کے مطابق پاکستانی کرکٹرز نے ’پتھر گوشت‘ کی بہت تعریف کی۔ یہ ایک خاص ڈش ہے جسے پتھر پر پکایا جاتا ہے۔
ان کے مطابق، تاہم ڈنر کے دوران سب سے زیادہ مانگ ’حیدرآباد کے حلیم‘ کی تھی۔
رمیش کمار نے بتایا کہ پاکستانی کھلاڑی حلیم کو سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں اور بابر اعظم، رضوان اور شاہین سمیت بیشتر کھلاڑیوں نے حلیم دو بار منگوایا۔
پاکستانی ٹیم کو سفید پیاز سے تیار کی جانے والی سویٹ ڈش ’انوکھی کھیر‘ پیش کی گئی۔ رمیش کے مطابق کھلاڑیوں نے بھی اسے بہت پسند کیا۔
رمیش کے مطابق ڈنر کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں نے عملے سے بات چیت بھی کی جبکہ کئی کھلاڑیوں نے حیدرآباد کے نظام خاندان کے بارے میں جاننے میں دلچسپی ظاہر کی۔
کئی کھلاڑیوں نے سوال کیا کہ نظام حیدرآباد کا خاندان اب کہاں ہے اور اب وہ کیا کرتے ہیں۔
پاکستانی کھلاڑیوں نے ڈنر کے دوران ہلکا پھلکا مذاق بھی کیا۔
جب ٹیم کھانے کے بعد واپس آ رہی تھی تو ریزورٹ میں ٹھہرے کچھ مہمانوں نے کھلاڑیوں سے آٹو گراف بھی لیے۔
ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا۔ اس میچ کو لے کر دونوں ممالک کے شائقین میں زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔
پاکستان ٹیم کی میزبانی کرنے والے رمیش کمار اور ان کے ساتھی بھی اس سے مختلف نہیں ہیں۔ پاکستانی کھلاڑیوں کی مہمان نوازی کرنے والے رمیش کمار اور ان کے ساتھی کہتے ہیں کہ ٹیم انڈیا کو میدان میں مہمانوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کرنی چاہیے۔
حالیہ دنوں تک پاکستان کرکٹ ٹیم ون ڈے میں دنیا کی نمبر ون ٹیم تھی۔ لیکن ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم رینکنگ میں نیچے آ گئی۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم سات سال بعد 27 ستمبر کو انڈیا پہنچی تو ٹیم کا یہاں بھی زبردست استقبال ہوا ہے۔
شائقین کو دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ میچ کا بے صبری سے انتظار ہے۔ جیسے جیسے میچ قریب آتا ہے ماحول بھی گرم ہوتا جاتا ہے۔
پاکستانی ٹیم جب بھی انڈیا آتی ہے تو ٹیم سے جڑی ہر چیز بحث میں رہتی ہے اور اس کے میچز کے بارے میں تجسّس بھی بڑھ جاتا ہے۔
’مینو میں گائے کا گوشت نہیں ہو گا‘
کیا پاکستانی کرکٹرز نے ڈنر کے دوران انڈیا کے ساتھ میچ کے بارے میں کچھ بات کی؟ رمیش کہتے ہیں کہ کرکٹ کی بات کم اور کھانے کی بات زیادہ ہوئی۔
جبکہ پاکستان ٹیم کی میزبانی کرنے والے رمیش ٹیم کے کھلاڑیوں کے رویے سے بہت خوش تھے۔
وہ چاہتے ہیں کہ اب ٹیم انڈیا مہمانوں کو کھیل کے میدان میں ’شکست کا مزہ‘ دے۔
رمیش شاہین آفریدی اور بابر اعظم کے مداح ہیں اور دونوں کھلاڑیوں نے ایک ساتھ تصویر کلک کرنے پر انھیں مایوس نہیں کیا۔
جیول آف نظام ریسٹورنٹ کے مینو میں بیف آئٹمز نہیں ہیں۔ جو مینو پیش کیا گیا اس میں مچھلی، چکن اور مٹن کے بہت سے پکوان تھے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے انڈیا آنے والی کسی بھی ٹیم کے مینو میں گائے کا گوشت نہیں ہو گا۔
ریسٹورنٹ میں ڈنر سے قبل پاکستان ٹیم کی جانب سے کسی خاص کھانے کی فرمائش نہیں کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ حیدرآباد کا کھانا بہت مسالہ دار ہوتا ہے لیکن پاکستان ٹیم کے لیے مسالے کو تھوڑا ہلکا رکھا گیا تھا۔