یوکرین کی کھلاڑی الینا سوِتولینا جس نے روس کی اپنے مد مقابل کھلاڑی سے مصافحہ نہیں کیا تھا، اسے شائقین کی ہوٹنگ کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب بیلاروس کی کھلاڑی اریانا سبالینکا سے وہ ملے بغیر آگے بڑھ گئی۔
یوکرین کی ٹینس کھلاڑی اریانا سبالینکا نے فرینچ اوپن 2023 کے ایک میچ کے دوران بیلا روس کی کھلاڑی پر الزام عائد کیا ہے کہ کوارٹر فائنل کے سخت میچ کے بعد شائقین کی ہوٹنگ کی ذمہ دار بیلاروس کی کھلاڑی اریانا سبا لینکا ہیں کیونکہ وہ مصافحے کے لیے نیٹ پر دیر تک ٹھہری رہی۔
روس کی طرف سے بیلاروس کی حمایت سے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے سویتولینا نے روسی مخالفین سے میچز کے دوران مصافحہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
سبالینکا سے ہارنے سے پہلے سویتولینا نے واضح کیا کہ وہ کوشش کریں گی کہ آئندہ ایسا نہ ہو۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سبالینکا نے اپنے عمل سے لوگوں کو ہوٹنگ کرنے کے لیے اشتعال دلایا تھا تو سویتولینا نے کہا کہ ’بدقسمتی سے مجھے ایسا ہی لگتا ہے۔‘
سبالینکا نے اس کے جواب میں کہا کہ ان کا ردعمل ’قدرتی‘ نوعیت کا تھا۔
28 سالہ یوکرینی کھلاڑی سویتولینا کے خوابوں کا یہ خاتمہ تھا کیونکہ دوسری سیڈ والی سبالینکا نے سیمی فائنل تک پہنچنے پر توجہ مرکوز رکھی اور وہ کامیاب ہو گئیں۔
سویتولینا نے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ وہ کس چیز کا انتظار کر رہی تھیں، کیونکہ میرے بیانات مصافحہ کے بارے میں کافی واضح تھے۔‘
اپنے گھر روانہ ہونے سے پہلے انھوں نے ہوائی جہاز پر کہا کہ ’یہ کافی توقع کی جا رہی تھی۔ جو بھی اس صورتحال میں ہارتا ہے، میرا اندازہ ہے کہ وہ غضبناک ہو جائے گا۔ یہ میرے لیے کوئی تعجب کی بات نہیں تھی۔‘
کوارٹر فائنل میں دو خواتین کے درمیان تناؤ کے ماحول کی اہم وجہ یوکرین اور روس کے درمیان حالیہ جنگ ہے۔
سویتولینا کا کوارٹر فائنل تک جانا اس سال کے ٹورنامنٹ کی دلچسپ کہانیوں میں سے ایک ہے۔
سابق عالمی نمبر تین، سویتولینا اب 192 ویں نمبر پر ہیں کیونکہ انھوں نے بیٹی سکائی کی پیدائش کے بعد سے بحال ہونے کی کوشش کرتی رہیں اور اس کے بعد سے اپنے پہلے گرینڈ سلیم ایونٹ میں کوارٹر فائنل میں پہنچ گئیں۔ تاہم اریانا سے شکست کے بعد ان کے سارے خواب بکھر گئے ہیں۔
روس کی جنگ کے دو حریف کھلاڑیوں سویتولینا اور سبالینکا کو اہم میچوں میں کھیلنے کا موقع ملا۔
بیلاروس کی اریانا سبالینکا نے اس سال ڈبلیو ٹی اے ٹور پر کسی بھی دوسرے کھلاڑی کے مقابلے زیادہ میچ جیتے ہیں، جس نے اپنے میچوں میں بہتر فٹنس اور مضبوط عزم کے ساتھ کامیابیاں حاصل کیں۔
بیلاروسی کھلاڑی کو پیرس میں ذاتی چیلنجوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے، انھوں نے میچ کے بعد کی گئی اپنی پچھلی دو نیوز کانفرنسوں کو یہ کہنے کے بعد چھوڑ دیا کہ جب انھیں جنگ کے بارے میں اپنے مؤقف کے بارے میں سوالات کا سامنا کرنا پڑا تھا تو وہ اپنے آپ کو ’محفوظ محسوس نہیں کر رہی تھیں‘۔
دونوں کھلاڑیوں کی قوموں کے درمیان سیاسی صورتحال کا پس منظر کی وجہ سے ایک خوف کا ماحول تھا۔ انھوں نے میچ سے پہلے کی معمول کی تصویر لینے سے بھی گریز کیا تھا۔
ابتدائی سیٹ کے لیے شروعات میں سخت تناؤ جاری رہا، سویتولینا نے اپنے حریف کی شاٹس کھیلنے میں دقت پیش آرہی تھی۔