اہم خبریں

کیا دالوں کو پِیس کر بنایا گیا آٹا ہمارے لیے بہتر غذا ہے؟

مغرب میں ہماری سب سے زیادہ غیر صحت مند کھانے کی عادات میں سے ایک یہ ہے کہ ہماری خوراک میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ نہیں ہوتی ہے۔ فائبر سے بھرپورغذا کے بہت سارے فائدے ہوتے ہیں، جن میں دل کی بیماری اور جلد موت کے خطروں کا کم ہونا ہے۔

آپ کو فکر ہو سکتی ہے کہ پھل، سبزیاں، دالیں اور سارا اناج سمیت پوری غذا کے ذریعے فائبر کی مقدار بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی پسندیدہ غذاؤں میں سے کچھ کو چھوڑ دیں۔ لیکن حالیہ برسوں میں مینوفیکچرروں نے ہمارے لیے روایتی طور پر کم فائبر والی غذاؤں کے لیے اعلیٰ فائبر متبادل متعارف کروائے ہیں، جن میں پاستا سمیت، کرسپس، ناشتے کے سیریلز اور سیریل بارز شامل ہیں۔ لیکن کیا یہ متبادل قدرتی طور پر حاصل فائبر سے بہتر ہیں؟

یہ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ لوگوں کو دالوں اور چنوں سمیت زیادہ پھلیاں کھانے چاہئیں، کیونکہ عموماً فائبر ہماری غذا میں کافی نہیں ہوتا ہے۔ دالیں ٹائپ 2 ذیابیطس اور دل کی بیماریوں سمیت بعض بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں، کیونکہ ہم انھیں دیگر کھانوں کے مقابلے میں زیادہ آہستہ سے ہضم کرتے ہیں، جس سے ہمارے خون میں گلوکوز کی سطح زیادہ مستقل رہتی ہے۔

کنگز کالج لندن میں کاربوہائیڈریٹ بائیو کیمسٹری کے پروفیسر پیٹر ایلس کا کہنا ہے کہ ’جب آپ آلو کھاتے ہیں تو آپ کے خون میں شکر میں بہت زیادہ اضافہ ہوتا ہے، لیکن پھلیوں کا گلائیسیمک انڈیکس اور انسولینمک ردعمل بہت کم ہوتا ہے۔‘