اہم خبریں

ٹوئٹر کا توڑ؟ میٹا کی نئی ایپ ’تھریڈز‘ میں کیا خاص ہے؟

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا، ٹوئٹر کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی نئی ایپ لانچ کر رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ جمعرات سے یہ لائیو ہو گی۔

میٹا کمپنی کی تیار کردہ ایپ جسے ’تھریڈز‘ کہا جاتا ہے ایپل ایپ سٹور پر پری آرڈر کے لیے دستیاب ہے، اسے انسٹاگرام سے منسلک کیا جائے گا۔

اس ایپ کے سکرین شاٹس سے اس کا ڈیش بورڈ اور انٹرفیس ٹوئٹر سے ملتا جلتا ہے۔ میٹا نے اسے ’ٹیکسٹ بیسڈ کنورسیشن ایپ‘ یعنی لکھ کر تبادلہ خیال کرنے والی ایپ قرار دیا ہے۔

یہ حالیہ اقدام میٹا کمپنی کے مالک مارک زکربرگ اور ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کے درمیان مسابقت کے باعث ہے۔

گذشتہ ماہ دونوں نے کشتی کرنے پر اتفاق کیا تھا حالانکہ یہ واضح نہیں کہ یہ دونوں اصل میں مقابلہ کرنے کے بارے میں کتنے سنجیدہ تھے۔

میٹا کی جانب سے تھریڈز ایپ کو لانچ کیے جانے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے ایلون مسک نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’خدا کا شکر کہ وہ سمجھداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔‘

دریں اثنا ٹوئٹر نے کہا ہے کہ مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹویٹ ڈیک بھی اگلے 30 دن میں مفت دستیاب نہیں ہو گی۔

یہ اقدام بھی ٹوئٹر مالک ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر سبسکرپشن سروس کو فروغ دینے کی کوشش میں سے ایک ہے۔ اس سے قبل انھوں نے ویریفائڈ بلیو ٹک کے لیے بھی فیس رکھی تھی اور گذشتہ سنیچر کو انھوں نے مفت ٹوئٹر استعمال کرنے والی صارفین کے لیے پوسٹ دیکھنے کی حد بھی مقرر کی ہے۔

اس کے برعکس میٹا کی تھریڈز ایپ سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک مفت سروس ہو گی اور اس پر صارف کے لیے پوسٹس دیکھنے سے متعلق تعداد کی کوئی حد اور پابندی نہیں ہو گی۔

ایپ سٹور میں اس ایپ کی تفصیل میں کہا گیا ہے کہ ’تھریڈز وہ جگہ ہے جہاں کمیونٹیز ان موضوعات پر بات کرنے کے لیے جمع ہوتی ہیں جن کے بارے میں آپ آج اہمیت دیتے ہیں اور یہ کہ کل کیا ٹرینڈ ہو گا۔‘

میٹا ایپ ہونے کی وجہ سے تھریڈز آپ کے فون پر لوکیشن ڈیٹا، خریداری اور براؤزنگ ہسٹری سے متعلق ڈیٹا معلومات کو بھی جمع کرے گی۔

تھریڈز سے قبل بھی حالیہ برسوں میں ٹوئٹر سے مماثلت رکھنے والی متعدد ایپس سامنے آئی ہیں جیسا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹروتھ سوشل اور مستوڈن۔

اسی طرح کی ایک اور ایپ بلیوسکائی نے دعویٰ کیا تھا کہ ایلون مسک کی جانب سے ویک اینڈ پر ٹوئٹر کے استعمال کو محدود کرنے کے اقدام کے بعد اس پر ’ریکارڈ‘ ٹریفک دیکھی گئی تاہم، ٹھریڈز ایپ ٹوئٹر کے لیے آج تک کا سب سے بڑا خطرہ ہو سکتی ہے۔

مارک زکربرگ کی یہ خاصیت ہے کہ وہ دوسری کمپنیوں کے آئیڈیاز کو مستعار لے کر کام کرتے ہیں اور ایک بہترین انداز میں پیش کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

میٹا کی ریلیز کو ٹک ٹاک کی کاپی سمجھا جاتا ہے جبکہ سٹوریز میں سنیپ چیٹ جیسی جھلک نظر آتی ہے۔

میٹا کے پاس ٹوئٹر کا مقابلہ کرنے کے وسائل ہیں۔ تھریڈز انسٹاگرام پلیٹ فارم کا حصہ ہوں گی اور اس لیے یہ کروڑوں اکاؤنٹس سے بھی منسلک ہوں گی۔

یعنی تھریڈز کا استعمال کرنا صفر سے شروع کرنے جیسا نہیں ہو گا جیسا کہ دیگر مسابقتی ایپس کو کرنا پڑا تھا۔

اگرچہ ایلون مسک کو کچھ حلقوں میں ان کی آزادی اظہار رائے کے عزم پر سراہا گیا لیکن انھوں نے کچھ صارفین کو الگ بھی کر دیا ہے۔

مارک زکربرگ امید کر سکتے ہیں کہ وہ ٹوئٹر کا متبادل بنانے کے لیے ٹوئٹر سے مایوس بہت سے صارفین کو اپنی طرف متوجہ کر سکتے ہیں۔