ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے آئی فون سیریز کے ’آئی فون 15‘ کو لانچ کر دیا گیا ہے۔
آئی فون 15 پرو کی ابتدائی قیمت 999 امریکی ڈالر ہے جو ایک ٹیرا بائٹ سٹوریج کے ساتھ دستیاب ہو گا۔
اور آئی فون 15 پرو میکس 11099 امریکی ڈالر میں ملے گا۔
ایپل کے مطابق آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرو میکس کا پیش کیا جانے والا ماڈل ایئرو سپیس گریڈ ٹائٹینیئم سے ڈیزائن کردہ اب تک کا سب سے ہلکا لیکن مضبوط فون ہے۔
اس میں ایک نیا ایکشن بٹن بھی موجود ہے جبکہ سات لینزوں کے ساتھ کیمرہ کو بھی مذید بہتر بنایا گیا ہے۔
ایپل نے نئے فون میں 48 ایم پی کا جدید کیمرہ نظام متعارف کروایا ہے جو سمارٹ ایچ ڈی آر اور بہتر ریزولوشن کے ساتھ بہتر تصاویر کھینچنے اور رات کو بھی اچھی تصاویر بنا سکتا ہے۔ دوسری جانب آئی فون 15 پرو میکس میں ٹیلی فوٹو کیمرہ شامل کیا گیا ہے۔
ایپل کے مطابق نئے فون میں یو ایس بی سی کنیکٹر یو ایس بی ٹو کی نسبت تین گنا زیادہ رفتار سے سپر چارچنگ کر سکتا ہے اور نئے ویڈیو فارمیٹ کے ساتھ مل کر ناممکن کو ممکن بنا سکتا ہے۔
نئے فون میں ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس میں سیٹلائیٹ کے ذریعے اضافی سفری سہولت دی گئی ہے۔ ایپل کے مطابق اس سہولت کی وجہ سے اگر کسی صارف کی گاڑی میں کوئی خرابی پیدا ہو جائے تو وہ ایپل کے سیٹلائیٹ نظام کی مدد حاصل کر سکتا ہے اور دیگر صارفین سے جڑ سکتا ہے۔
ایپل کے مطابق آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرو میکس چار رنگوں میں دستیاب ہوں گے جن میں کالا، سفید، نیلا اور قدرتی ٹائٹینیئم رنگ شامل ہو گا۔
نیا سی ٹائپ چارجر
ایپل کے نئے آئی فون میں یو ایس بی سی ٹائپ چارجر پورٹ موجود ہو گا۔
کمپنی کے فونز اب تک لائٹننگ ایڈاپٹرز کا استعمال کرتے آئے ہیں تاہم سام سنگ سمیت دیگر حریف کمپنیاں سی ٹائپ چارجر کا استعمال کرتی آئی ہیں۔
صارفین کی بچت، ماحول کے تناظر اور الیکٹرانک کچرے کو کم کرنے کے لیے یورپی یونین نے دسمبر 2024 تک موبائل بنانے والی کمپنیوں کو اس بات کے لیے پابند کیا تھا کہ وہ فونز میں ایک مشترکہ چارجنگ کنکشن رکھیں گے تاکہ تمام موبائل فونز ایک ہی قسم کی چارجنگ تار سے چارچ ہو جائیں۔
ایپل کے تقریباً تمام نئے پراڈکٹس جیسا کے تازہ ترین آئی پیڈ پہلے سے ہی یو ایس بی-سی کا استعمال کرتے ہیں تاہم ایپل نے یورپی یونین کے اس قانون کے خلاف اس سے قبل بھی توجیحات پیش کی ہیں۔
جب اس قانون کو ستمبر 2021 میں متعارف کروایا گیا تھا تو اس وقت ایپل کے ایک نمائندے نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’صرف ایک قسم کے کنیکٹر کو لازمی قرار دینے والا سخت ضابطہ انوویشن کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے اسے روکتا ہے، جس کے نتیجے میں یورپ اور دنیا بھر میں صارفین کو نقصان پہنچے گا۔‘
’لائٹننگ ٹو یو ایس بی-سی‘ اڈاپٹرز دوسرے الیکٹرانک برینڈ جیسے ایمازون سے پہلے سے ہی دستیاب تھے لیکن 2017 میں آئی فون 8 کے آنے کے بعد آنے والے آئی فونز میں وائرلس چارجنگ دستیاب ہے۔
لگتا ہے کہ موجودہ آئی فون 14 وہ آخری فون ہو گا جو خصوصی طور پر لائٹننگ کیبل استعمال کرے گا جس کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ یہ اس کیبل کے اختتام کی ابتدا ہو۔ اس کی موجودہ قیمت دس پاؤنڈ ہے جو 7300 پاکستانی روپے سے زیادہ بنتی ہے۔
یہ بات واضح نہیں ہے کہ کیا یہ تبدیلی عالمی سطح پر کی جائے گی یا نہیں، تاہم اس کا امکان کم ہے کہ ایپل صرف یورپی مارکیٹ کے لیے ایک مختلف ورژن کی مصنوعات بنائے۔
جاسوس سافٹ ویئر سے بچاؤ
حالیہ برسوں میں ایپل نے مختلف سکیورٹی اپ ڈیٹس ریلیز کی ہیں جن کا مقصد جاسوس سافٹ ویئر کو آئی او ایس سسٹم میں داخل ہونے سے روکنا تھا۔ ایسے سافٹ ویئر کئی مرتبہ سسٹمز میں داخل ہونے میں کامیاب بھی رہے ہیں۔
اس حوالے سے یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ نئے آئی فونز اس قسم کے حملے سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوں گے۔
ایپل کی جانب سے گذشتہ سال ستمبر میں اس وقت ایک نئی اپ ڈیٹ جاری کی تھی جب اسرائیلی گروپ این ایس او کے سپائی ویئر پیگاسس کے آئی فون اور آئی پیڈز کو انفیکٹ کیا تھا۔
پیگاسس سافٹ ویئر میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ فون پر سٹور ہونے والے اینکرپٹڈ پیغامات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے، کیمرا اور مائیکروفون کو فعال کر سکتا ہے اور یہ سب ریموٹلی اور بغیر کوئی نشان چھوڑے بغیر کیا جاتا ہے۔
ڈیزائن اور نئے فیچر
ایپل کے مطابق پہلی بار آئی فون ٹائٹینیئم سے ڈیزائن کیا گیا ہے جو ہلکا لیکن مضبوط ہے۔
یہ وہی ٹائٹینیئم ہے جو خلائی جہاز تیار کرنے میں استعمال ہوتی ہے اور ایپل کے مطابق مضبوطی اور وزن کے حساب سے یہ کسی اور دھات کے مقابلے میں بہتر ہے۔
ایپل کے مطابق اس فون کا شیشہ بھی کسی اور سمارٹ فون کے مقابلے میں بہت زیادہ مضبوط ہے جس کا مقصد نئے فون کو دیرپا استعمال کے قابل بنانا ہے۔
ایپل کے مطابق نیا ایکشن بٹن پہلے کے سنگل فنکشن سوئچ کا متبادل ہے جو اضافی آپشن بھی دے گا تاکہ صارفین کیمرہ یا فلیش لائٹ کے علاوہ وائس میمو، فوکس موڈ، ترجمے جیسی سہولیات کو جلدی میں استعمال کرنے کے قابل ہوں۔
اے 17 پرو
اس نئے ایپل فون میں کمپنی کے مطابق پہلی بار 3 نینومیٹر چپ استعمال کی گئی ہے جو کافی بہتری لائے گی۔
اس چپ کی وجہ سے ایپل کی تاریخ میں اب تک کا سب سے بڑا جی پی یو ری ڈیزائن کیا گیا ہے جو پہلے کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ تیز ہے اور توانائی کے حساب سے بھی بہتر ہے۔
ایپل کے مطابق نیا فون بہتر گرافکس اور گیمنگ تجربہ دے سکے گا جبکہ آئی فون 15 پرو گیمز کے شائقین کو ایسے تجربات سے روشناس کروائے گا جو انھوں نے پہلے کسی سمارٹ فون پر نہیں دیکھے ہوں گے۔
اے 17 پرو میں اے وی ون ڈی کوڈر بھی شامل ہے جو کسی سٹریمنگ سروس کی ویڈیوز کو بہتر طریقے سے دکھائے گا۔ اس کے علاوہ پہلی بار یو ایس بی کنٹرولر شامل کیا گیا ہے جو زیادہ تیز رفتار ہے اور ویڈیو آؤٹ پٹ کو بھی بہتر بنائے گا۔
طاقتور کیمرہ
اے 17 پرو کی ہی بدولت دونوں آئی فون ماڈل کا کیمرہ سات پرو لینز سے لیس ہے۔
ان میں 48 ایم پی کا مرکزی کیمرہ خاص طور پر آئی فون کے پرو ماڈل کے لیے تیار ہوا ہے جو 24 ایم پی سپر ہائی ریزولوشن کے ساتھ دستیاب ہے اور اس کی وجہ سے تصاویر کا معیار پہلے سے بہتر ہو گا۔
مرکزی کیمرے میں یہ سہولت بھی موجود ہے کہ صارف 24 ایم ایم، 28 ایم ایم اور 25 ایم ایم میں سے کسی بھی فوکل لینتھ کا انتخاب کر سکتا ہے۔
آئی فون 15 پرو میں تین گنا بہتر ٹیلی فوٹو کیمرہ بھی شامل ہے جبکہ آئی فون 15 پرو میکس اب تک کا سب سے طویل آپٹیکل زوم فراہم کرتا ہے جس کی مدد سے بہتر کلوز اپ اور ایکشن فوٹو کھینچے جا سکیں گے۔
آئی فون کے مطابق اضافی فیچر میں رات کو بہتر تصاویر کھینچنا بھی شامل ہے۔