اہم خبریں

’مجھے زندگی کے سب سے بڑے امتحان کا سامنا ہے‘ کاجول نے سوشل میڈیا سے ’بریک‘ لے لی

کاجول کی نئی ویب سیریز جلدی ہی آنے والی ہے

’مجھے زندگی کے سب سے بڑے امتحان کا سامنا ہے‘ یہ وہ جملہ ہے جو کاجول نے انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں لکھتے ہوئے سوشل میڈیا سے بریک لینے کا اعلان کیا ہے۔

اس جملے کے کیپشن میں کاجول نے لکھا کہ وہ سوشل میڈیا سے بریک لے رہی ہیں تاہم انھوں نے اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔

اب وجہ کوئی بھی ہو لیکن کچھ لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا یہ ان کی آنے والی ویب سیریز ’گڈ وائف‘ کے پروموشن کا حصہ ہے۔

بہر حال بہت سے لوگ ان سے سوشل میڈیا پر واپس آنے کی درخواست بھی کر رہے ہیں۔ کسی نے انھیں ہمت دیتے ہوئے کہا کہ برا وقت ہے گزر جائے گا تو کسی نے اسے ایک پبلسٹی سٹنٹ کہا۔

ڈائریکٹر پی ملہوترہ نے کمنٹس میں لکھا کہ ’گڈ وائف‘ کا ٹریلر کب آ رہا ہے۔

بات جو بھی ہو لیکن کاجول کے مداح انھیں ڈزنی ہاٹ سٹار پلس پر ان کی ویب سیریز آنے تک مِس ضرور کریں گے کیونکہ کاجول سوشل میڈیا پر کافی سرگرم تھیں اور اکثر اپنی اور اپنی فیملی کے تصاویر کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا کرتی تھیں۔

ہر کامیاب انسان کی کامیابی اور جدوجہد کا ایک سفر ہوتا ہے۔ کوئی فٹ پاتھ سے اٹھ کر کامیابیوں کی بلندیوں کو چھوتا ہے تو کوئی جھونپڑ پٹی سے نکل کر دولت اور شہرت کماتا ہے۔

بالی ووڈ سٹار جیکی شروف کی کہانی بھی ایک چول یعنی ایک طرح کی بستی سے شروع ہوئی جہاں انھوں نے اپنی زندگی کے تیس سے زیادہ سال گزارے تھے۔

حال ہی میں یو ٹیوب پر اداکار مکیش کھنہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں جیکی نے بتایا کہ انڈسٹری میں شہرت کمانے کے بعد بھی وہ چول میں ہی رہا کرتے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں جب وہ بستی کے اس پرانے گھر میں ہی رہ رہے تھے تو ان کے پڑوسیوں نے ایک ٹوائلٹ صرف ان کے لیے ہی مختص کر دیا تھا۔

جیکی نے بتایا کہ چول میں سات گھروں کے لیے تین مشترکہ ٹوائلٹ ہوا کرتے تھے اور ہر صبح ان کے باہر ایک قطار ہوا کرتی تھی لیکن جب وہ کچھ مشہور ہونے لگے تو ایک ٹوائلٹ صرف ان کے لیے مختص کر دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے پڑوسی ان پر ناز کرتے تھے کہ ان کی بستی کا لڑکا فلموں میں کام کر رہا ہے۔

وویک اگنی ہورتی کی فلم کشمیر فائلز پر کچھ ریاستوں میں ٹیکس معاف کر دیا گیا تھا

فلسماز وویک اگنی ہوتری اپنی فلم ’کشمیر فائلز‘ کے بعد سے کسی نہ کسی بات پر یا تو شکایت کرتے نظر آئے یا پھر غصے میں دکھائی دیے۔

اب ان کی تازہ ترین شکایت اس بات پر ہے کہ شاہد کپور کی نئی فلم ’بلڈی ڈیڈی‘ او ٹی ٹی پر مفت کیوں دکھائی جا رہی ہے جبکہ فلم پر 200 کروڑ روپے کا خرچ آیا ہے۔

انھوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ بالی وڈ اپنی ہی بربادی کا جشن منا رہا ہے۔

یہ فلم 9 جون یعنی جمعہ سے جیو سینیما ایپ پر سٹریم ہو رہی ہے۔ یہ ایکشن تھریلر علی عباس ظفر نے بنائی ہے اور ایک ہی دن میں فلم کو ملا جلا ردعمل مل رہا ہے۔ علی عباس ظفر اس سے پہلے ٹائگر زندہ ہے اور سلطان جیسی ہٹ فلمیں بنا چکے ہیں۔

وویک اگنی ہورتی نے اپنی اس تکلیف کو ٹوئٹر پر اس فلم کے اشتہار کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’بالی وڈ خود ہی اپنی تباہی کا جشن منا رہا ہے‘۔

اب ان کی اس ٹوئٹ پر کسی نے وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ یہ جیو کا بزنس آئیڈیا ہے جس میں وہ پہلے مفت سروس فراہم کریں گے تاکہ ان کے گراہکوں میں اضافہ ہو اور بعد میں معمولی سی فیسں لیں گے ۔

اس پر وویک نے پھر لکھا تو کیا دو سو کروڑ ان کے اشتہار کی قیمت ہے۔

اب کوئی وویک اگنی ہوتری سے پوچھے کہ بھائی آپ کی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کا نہ صرف ملک کے وزیر اعظم اور اتر پردیش کے وزیر اعلی نے پروموشن کیا تھا بلکہ اسے کئی ریاستوں میں ٹیکس فری بھی کیا گیا تھا تو پھر انھیں اس بات کی اتنی تکلیف کیوں ہے۔