روٹ ’666 ٹو ہیل‘ سیاحوں کو ہیل شہر کے طویل ریتلے ساحلوں کی طرف جانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے
پولینڈ میں ایک مشہور بس روٹ ’666 ٹو ہیل‘ کا نام مذہبی قدامت پسندوں کے اس الزام پر تبدیل کیا گیا ہے کہ یہ ’شیطانیت کو فروغ‘ دیتا ہے۔
شمالی پولینڈ میں بس روٹ ’666 ٹو ہیل‘ بحیرہ بالٹک کے ریتلے ساحلوں سے گزرتا ہے اور یہ سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔ موسم سرما کے دوران روٹ 666 سے سیاحوں کو بسوں میں بھر کے ہیل شہر کے میلوں طویل ساحلوں میں قائم سیاحتی مقامات تک لے جایا جاتا ہے۔
البتہ انگریزی بولنے والے سیاحوں سمیت کچھ لوگوں کے لیے یہ نام ایک لطیفہ بن گیا تھا۔
کچھ مذہبی قدامت پسندوں کا دعویٰ ہے کہ یہ راستہ ’شیطانیت کو پھیلانے‘ کے مترادف ہے۔
بائبل میں ’666‘ کو ’حیوان کا نمبر‘ کہا گیا ہے جبکہ ہیل انگریزی میں جہنم کو کہتے ہیں تاہم اس والے ہیل میں ایک ’ایل‘ کم ہے۔
ان شکایات کے بعد بس کمپنی پی کے ایس گیڈینیا نے اعلان کیا کہ ’ہم آخری 6 کو الٹا رہے ہیں۔‘
اس تبدیلی کی وجہ بتاتے ہوئے کمپنی کے ڈیزائنر مارسین زوازیک نے بتایا کہ نمبر 669 ’کم متنازع‘ ہے۔
نمبر 666 اور لفظ ’جہنم‘ کے درمیان تعلق بعض پولش باشندوں کو سمجھ نہیں آتا کیونکہ پولش زبان میں جہنم کے لیے لفظ ’پیکلو‘ موجود ہے۔
ملک میں بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے روٹ 666 کے نام میں تبدیلی کو پسند نہیں کیا جس کے بارے میں کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی 24 جون سے نافذ العمل ہو جائے گی۔
کرزسٹوف ناڈولسکی نے لکھا کہ ’یہ ایک عالمی اشتہار تھا۔ میں نے اکثر غیر ملکی ویب سائٹس یا فیس بک گروپوں پر ہیل کے روٹ 666 کے بارے میں پڑھا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ایسے سیاح موجود ہیں جو شاید ٹرین کے ذریعے تیزی سے پہنچنے کی بجائے تفریح کے لیے بس کا روٹ 666 استعمال کرتے ہیں۔‘
ڈیوڈ جاسٹرزبسکی نے کہا کہ ’666 کے بغیر ہیل کیا ہے‘ جبکہ کامل گالچنسکی نے دلیل دی کہ یہ ’مارکیٹنگ نہ کرنے کی ایک بہترین مثال ہے۔‘
ایک اور سوشل میڈیا صارف رابرٹ ایرک ووزنیاک نے لکھا: ’میرے خیال میں اگلا قدم ہیل شہر کا نام تبدیل کر کے کچھ اور رکھنا ہوگا کیونکہ یہ ہماری مسیحی پولش جڑوں کے خلاف ہے۔‘
پولینڈ بنیادی طور پر رومن کیتھولک قوم ہے جہاں چرچ روایتی طور پر بااثر رہی ہے۔
گذشتہ چند برسوں کے دوران پولینڈ کے ایک گروپ سے تعلق رکھنے والے مذہبی قدامت پسندوں نے شکایت کی تھی کہ بس کمپنی پی کے ایس گیڈینیا ’شیطانیت پھیلا رہی ہے۔‘