’انڈیا میں کسی کے اچھے دن آئے ہوں یا نہ آئے ہوں، ٹماٹر کے اچھے دن ضرور آ گئے ہیں۔‘
ایسا بہت سے سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہےاور یہ سب کچھ اس لیے ہے کیونکہ ملک میں اس وقت ٹماٹر کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ انڈیا میں ٹماٹر 150 روپے سے 200 سو روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔
جس کے بعد انڈیا میں ٹماٹر کی مانگ اور اس کی بڑھتی قیمتوں کو لے کر کافی بحث ہو رہی ہے اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گذشتہ دنوں ایک خبر کے مطابق انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے معروف شہر وارانسی (بنارس) میں ایک دکاندار نے اپنے ٹماٹر کی حفاظت کے لیے باؤنسر رکھ لیے ہیں۔
انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ورانسی کے ایک سبزی فروش اجے فوجی نے اپنی دکان کے ساتھ دو باوردی باؤنسر رکھے ہیں۔
انھوں نے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں کئی دنوں سے ٹماٹر کی قیمت پر لوگوں کے جھگڑنے کی بات سن رہا ہوں۔ میری دکان پر بھی لوگوں نے مول تول اور جھگڑنے کی کوشش کی۔ مستقل تول مول سے تنگ آ کر میں نے اپنے ٹھیلے کے سامنے دو باوردی باؤنسر رکھنے کا فیصلہ کر لیا تاکہ اس بحث سے جان چھوٹے۔‘
انڈیا میں بہت سے سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ان دنوں ٹماٹر کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور یہ ملک کے طول و عرض میں بہت جگہ 150 روپے فی کلو سے زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔
کل شام دہلی میں اپنے دفتر سے لوٹتے ہوئے میں نے خود ٹماٹر کی قیمت پوچھی تو دکاندار نے 40 روپے پاؤ کے بھاؤ بتائے۔
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ملک کے بہت سے حصے میں کسان اور دکاندار اپنے ٹماٹر کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
جنوبی ریاست کرناٹک میں ایک کسان نے جمعرات کو پولیس میں شکایت درج کرائی کہ ان کے تین لاکھ روپے کی مالیت کے ٹماٹر رات میں چوری ہو گئے۔ یہ واقعہ ہاسن کے ہلیبیڈو قصبے کا ہے۔
’میکڈونلڈز بھی ٹماٹر خریدنے کا متحمل نہیں‘
اسی طرح پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز نے شمالی انڈیا کے اپنے چند ریستوراں میں ٹماٹروں کے مہنگے ہونے اور کمی کے سبب اس کی فراہمی روک دی ہے۔ اور ان کے برگرز میں اب ٹماٹر نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق میکڈونلڈز انڈیا-شمال مشرق کے ترجمان نے بتایا کہ ’اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہمارے صارفین کو وہ بہترین معیار ملے جس کے لیے ہم جانے جاتے ہیں، ہم فی الحال برگرز میں ٹماٹر دینے سے قاصر ہیں۔‘
ان کا کہنا ہے کہ معیاری ٹماٹروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے انھوں نے ایسا فیصلہ کیا ہے۔ بہت سے سوشل میڈیا صارفین بغیر ٹماٹر والے برگر کی تصاویر شیئر کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے این آئی نے دہلی میں ایک میکڈونلڈ آؤٹ لیٹ سے نکلنے والی ایک خاتون پوجا گپتا سے جب اس کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا کہ ’میکڈونلڈز والوں نے معیار کی بات کی ہے لیکن اچھے ٹماٹر مل رہے ہیں۔ میرے خیال سے وہ اس لیے ٹماٹر کا استعمال نہیں کر رہے ہیں کیونکہ ٹماٹر کی قیمت آسمان چھو رہی ہے اور اس کی وجہ سے ان کی لاگت زیادہ ہو جائے گی۔‘
تیلنگانہ سٹیٹ رینیوایبل ڈیولپ منٹ کارپوریشن کے چیئر مین وائی ستیش ریڈی نے میکڈونلڈ کے نوٹیفیکشن کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مودی حکومت میں میکڈونلڈ بھی ٹماٹر خریدنے کا متحمل نہیں رہا۔ ٹماٹر کی قیمت 150 سو سے 200 کے درمیان ہے۔‘
انڈیا میں ٹماٹر کی قیمت بڑھنے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگ طرح طرح کی میمز شیئر کر رہے ہیں۔ کوئی لکھ رہا ہے کہ ٹماٹر سے سستا پٹرول ہوا۔ تو کوئی لکھ رہا ہے کہ اب صرف تصویر میں ٹماٹر دیکھ سکتے ہیں۔ جبکہ ایک میم شئير کی جا رہی ہے جس میں کہا جا رہا ہے ’ہمارے ہاں ٹماٹر کے لیے قرض ملتا ہے۔‘
گذشتہ ہفتے کانگریس نے کئی جگہ ٹماٹر اور سبزیوں کی قیمت میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
لیکن سینیکل اجول نامی ایک صارف نے لکھا کہ ابھی چھ ہفتے پہلے کی ہی بات ہے کہ کسانوں کو ٹماٹر کی فصل کی قیمت ڈیڑھ روپے فی کلو کے حساب سے دی جا رہی تھی۔ اس سے یہ نہ سمجھیں کہ اس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ یہ معاملہ بہت الجھا ہوا ہے کہ الفاظ میں بیان نہیں ہو سکتا۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کے علاقے ناسک میں کسانوں نے مئی کے مہینے میں ڈیڑھ روپے کلو ٹماٹر کی قیمت دیے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے ٹماٹر سڑک پر پھینک دیے تھے۔
انڈیا میں چھ سال قبل وسطی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں ٹماٹر کی حفاظت کے لیے ایک تھوک فروش نے مسلح گارڈز رکھے تھے کیونکہ اس وقت بھی ٹماٹر کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں تھیں۔